اسلام آباد:بلوچستان کی حکومت نے صوبے میں تعلیم کو لازمی سروس قرار دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے تعلیمی ایکٹ 2018 متعارف کروادیا
مذکورہ ایکٹ کے مطابق صوبے میں موجود تمام سرکاری اساتذہ پر تعلیمی سرگرمیوں سے ہڑتال، تعلیمی سرگرمیوں کا بائیاکاٹ، احتجاج کرنے یا اس میں شامل ہونے پر پابندی ہوگی۔
ایکٹ کے مطابق خلاف ورزی کرنے کی صورت میں اساتذہ کو ایک سال قید اور 5 لاکھ روپے تک جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے۔
امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ بلوچستان کی صوبائی کابینہ آج ہی اس ایکٹ کی منظوری دے دے گی۔