امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے دورہ پاکستان کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی۔
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کے مطابق ملاقات میں امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے وزیر خارجہ کو افغانستان امن عمل میں پاکستان کے تعاون کے حصول کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کو لکھے گئے خط کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔
اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے زلمے خلیل زاد کو یقین دہانی کروائی کہ پاکستان، افغانستان کے سیاسی حل کے لیے خلوصِ نیت کے ساتھ اپنا تعاون جاری رکھے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں قیام امن پاکستان کے بہترین مفاد میں ہے۔
US Special Rep Amb Zalmay Khalilzad @US4AfghanPeace called on the FM. Amb Khalizad reiterated President Trump's desire to seek Pakistan's cooperation for peace and stability in #Afghanistan. The FM assured the US side of Pakistan's steadfast support for a negotiated settlement. pic.twitter.com/XIij5pZgG3
— Dr Mohammad Faisal (@ForeignOfficePk) December 4, 2018
شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے افغان مفاہمتی عمل میں پاکستان کے تعاون کے حصول کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پیغام کا خیرمقدم کیا ہے۔
کانگریس قیادت کی کوتاہی کی وجہ سے کرتار پور صاحب پاکستان میں چلا گیا۔، مودی
امریکی نمائندہ خصوصی کی تہمینہ جنجوعہ سے ملاقات
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کے مطابق اس سے قبل زلمے خلیل زاد نے سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ سے بھی ملاقات کی تھی۔
ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے ،اس موقع پر پاک – امریکا سفارتی، سیکیورٹی اور دفاعی حکام بھی موجود تھے۔
ڈاکٹر محمد فیصل کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی سے ملاقات میں افغان مفاہمتی عمل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیاگیا۔
On his 2nd visit to #Islamabad, US Special Rep Amb Zalmay Khalilzad @US4AfghanPeace held a meeting with FS Tehmina Janjua. Officials from diplomatic, security and defense from both sides present at the meeting. Peace & Political settlement in #Afghanistan discussed@statedeptspox pic.twitter.com/FnE7pL6Qa8
— Dr Mohammad Faisal (@ForeignOfficePk) December 4, 2018
واضح رہے کہ امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان تعینات ہونے کے بعد سے اب تک یہ زلمے خلیل زاد کا پاکستان کا دوسرا سرکاری دورہ ہے۔
زلمے خلیل زاد آج (منگل کو ) 17 سال سے افغانستان میں جاری جنگ کے خاتمے کے لیے طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے سلسلے میں مدد کے لیے اسلام آباد پہنچے تھے۔
وہ پاکستان میں اپنے دوسرے سرکاری دورے میں افغانستان میں امن کے قیام کے لیے طالبان کو راضی کرنے کے سلسلے میں اعلیٰ سیاسی و عسکری حکام سے ملاقات کریں گے۔
زلمے خلیل زاد کی آمد سے متعلق وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ افغان مفاہمتی عمل کے مندوب ایسے وقت میں اسلام آباد پہنچے ہیں جب ایک روز قبل امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے وزیرِاعظم عمران خان کو خط لکھا تھا’ جس میں انہوں نے افغان تنازع کا حل نکالنے کے لیے اسلام آباد سے مدد کی درخواست کی تھی‘ ۔