واشنگٹن:عالمی مانیٹرنگ فنڈ نے تنبیہ کی ہے کہ اگر امریکا اور چین کے مابین معاشی جنگ یوں ہی جاری رہی اور دونوں ممالک ایک دوسرے کی درآمدی اشیاء پر ٹیکس لگاتے رہے تو اس سے غربت میں ہولناک اضافہ ہوجائے گا
عالمی مالیاتی فنڈ نے معیشت کی عالمی ترقی کے حوالے سے اپنی تجزیاتی رپورٹ میں کہا ہے کہ آئندہ سال معیشت کی عالمی ترقی کم تر سطح پر 3.7 فیصد تک رہے گی۔ معیشت کی عالمی ترقی کے موجودہ اشاریے ہمیں اپنی سمت تبدیل کرنے کے لیے خبردار کر رہے ہیں۔
عالمی مالیاتی فنڈ کے چیف اکنامسٹ نے کہا ہے کہ تجارت پر پابندی سے مقامی اور بین الاقوامی معاشی سرگرمیوں پر منفی اثرات مرتب ہوں گے جس سے بیروزگاری میں اضافہ ہوگا، گھریلو صنعتیں بند اور اشیائے صرف لوگوں کی پہنچ سے دور ہوجائیں گی۔ یہ ہولناک منظر ہوگا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے دور صدارت میں چین سے معاشی جنگ کو پسندیدہ قرار دیتے ہوئے ٹیکس کی شرح میں اضافہ کردیا گیا تھا جس کے ردعمل پر چین نے بھی امریکی شیاء پر ٹیکس کی شرح کو بڑھادیا تھا اور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے۔